بارشوں کا موسم ہے
روح کی فضاؤں میں
غم زدہ ہوائیں ہیں
بے سبب اداسی ہے
اس عجیب موسم میں
بے قرار لہجوں کی
بے شمار باتیں ہیں
ان گنت فسانے ہیں
جو بہت خاموشی سے
دل پہ سہتے پھرتے ہیں
اور با امرِ مجبوری
سب یہ کہتے پھرتے ہیں
’’آج موسم اچھا ہے‘‘
’’آج موسم اچھا ہے‘‘
روح کی فضاؤں میں
غم زدہ ہوائیں ہیں
بے سبب اداسی ہے
اس عجیب موسم میں
بے قرار لہجوں کی
بے شمار باتیں ہیں
ان گنت فسانے ہیں
جو بہت خاموشی سے
دل پہ سہتے پھرتے ہیں
اور با امرِ مجبوری
سب یہ کہتے پھرتے ہیں
’’آج موسم اچھا ہے‘‘
’’آج موسم اچھا ہے‘‘
No comments:
Post a Comment