غم سے بیگانہ بنا دیتی ہے چاہت ا س کی
میں بھلا کیسے بھلا دوں یہ عنایت اس کی
میں کبھی خود سے جدا اس کو نہ کر پاؤں گی
میری اک عمر کا حاصل ہے محبت اس کی
کوئی جا کر تو ذرا اتنا بتا دے اس کو
مجھ کو اس سے بھی زیادہ ہے ضرورت اس کی
میں بھلا کیسے بھلا دوں یہ عنایت اس کی
میں کبھی خود سے جدا اس کو نہ کر پاؤں گی
میری اک عمر کا حاصل ہے محبت اس کی
کوئی جا کر تو ذرا اتنا بتا دے اس کو
مجھ کو اس سے بھی زیادہ ہے ضرورت اس کی
No comments:
Post a Comment