تجھے اوڑھوں یا تیر ا لباس ہو جاؤں
تیرے رنگوں میں ڈھل کر تیرے جینے کی آس ہو جاؤں
اک رات جو ملے مجھے تیری ذات سے
تو سمندر بنے اور میں پیاس ہو جاؤں
تیرے وجود سے ہی میرے چہرے پہ ہے خوشیوں کی دھنک
تیرا چہرہ نہ دیکھوں تو اداس ہو جاؤں
فقط اتنی سی خواہش ہے کہ تیری زندگی میں شامل ہو کر
پھر بھلے قصہ بنوں یا پھر قیاس ہو جاؤں
تیرے لب تیرے ہاتھ میرے اک اک نقش کو امر کر لیں
تو مجھے بھول نہ پائے میں تیرے لیے اتنی خاص ہو جاؤں
تیرے رنگوں میں ڈھل کر تیرے جینے کی آس ہو جاؤں
اک رات جو ملے مجھے تیری ذات سے
تو سمندر بنے اور میں پیاس ہو جاؤں
تیرے وجود سے ہی میرے چہرے پہ ہے خوشیوں کی دھنک
تیرا چہرہ نہ دیکھوں تو اداس ہو جاؤں
فقط اتنی سی خواہش ہے کہ تیری زندگی میں شامل ہو کر
پھر بھلے قصہ بنوں یا پھر قیاس ہو جاؤں
تیرے لب تیرے ہاتھ میرے اک اک نقش کو امر کر لیں
تو مجھے بھول نہ پائے میں تیرے لیے اتنی خاص ہو جاؤں
No comments:
Post a Comment