اس نے پیار کا کھیل بھی نفرت سے کھیلا
ہر بار وہ ظالم میری حسرت سے کھیلا
میرے جان و دل پہ سارا حق تھا اسے
دکھ اتنا تھا کہ وہ میری معصومیت سے کھیلا
دل توڑا تو بکھرنے بھی نہ دیا اس نے
میرے دل کے ساتھ کتنی الفت سے کھیلا
کیسے اس کے ہاتھوں میں برباد نہ ہوتے
پہلی بار زندگی میں کوئی اتنی حسرت سے کھیلا
ہر بار وہ ظالم میری حسرت سے کھیلا
میرے جان و دل پہ سارا حق تھا اسے
دکھ اتنا تھا کہ وہ میری معصومیت سے کھیلا
دل توڑا تو بکھرنے بھی نہ دیا اس نے
میرے دل کے ساتھ کتنی الفت سے کھیلا
کیسے اس کے ہاتھوں میں برباد نہ ہوتے
پہلی بار زندگی میں کوئی اتنی حسرت سے کھیلا
No comments:
Post a Comment