یہ جو بے رُخی ہے بجا نہیں، یہ ادائیں
کیوں، یہ غرور کیا
یہ گریز کس لیے اس قدر، یہ خفا خفا سے حضور کیوں
تجھے یاد کرنا مذاق تھا، تجھے بھول جانا عذاب ہے
یہ سزا ہے جرمِ فراق کی، میرے حافضے کا قصور کیا
تیرے ساتھ ہے جو تیری انا، میرے ساتھ میرا نصیب ہے
مجھے تجھ سے کیسی شکایتیں، تجھے خود پہ اتنا غرور کیا
یہ تمھارا چہرہ کتاب ہے، اسے پڑھ رہا ہوں میں ورق ورق
ذرا بات سیدھی لکھا کرو، یہ محاوروں کی سُطور کیا
یہ گریز کس لیے اس قدر، یہ خفا خفا سے حضور کیوں
تجھے یاد کرنا مذاق تھا، تجھے بھول جانا عذاب ہے
یہ سزا ہے جرمِ فراق کی، میرے حافضے کا قصور کیا
تیرے ساتھ ہے جو تیری انا، میرے ساتھ میرا نصیب ہے
مجھے تجھ سے کیسی شکایتیں، تجھے خود پہ اتنا غرور کیا
یہ تمھارا چہرہ کتاب ہے، اسے پڑھ رہا ہوں میں ورق ورق
ذرا بات سیدھی لکھا کرو، یہ محاوروں کی سُطور کیا
No comments:
Post a Comment