کبھی اسے انتظار میرا تھا
یہ تو بس اعتبار میرا تھا
میری خوش فہمی تھی یہی شاید
کہ اس پہ کچھ اختیار میرا تھا
کبھی اس کی بھی ویسی حالت تھی
جیسے دل بے قرار میرا تھا
غموں میں قید کر گیا
جو غم گُسار میرا تھا
میں بھلا کیسے بھول جاؤں اسے
جو کبھی ایک بار میرا تھا
یہ تو بس اعتبار میرا تھا
میری خوش فہمی تھی یہی شاید
کہ اس پہ کچھ اختیار میرا تھا
کبھی اس کی بھی ویسی حالت تھی
جیسے دل بے قرار میرا تھا
غموں میں قید کر گیا
جو غم گُسار میرا تھا
میں بھلا کیسے بھول جاؤں اسے
جو کبھی ایک بار میرا تھا
No comments:
Post a Comment